Rahat Indori best poetry in Urdu

                                                              

راحت اندوری

منتخب اشعار

(1)

انُگلیاں  یوں نہ  سب پر اُٹھایا کرو

خرچ کرنے سے پہلے کمایا کرو

زندگی کیا ہے  خود ہی سمجھ جاؤ گئے

بارشوں میں پتنگیں اُڑیا کرو

شام کے بعد تم جب سحر دیکھ لو

کچھ فقیروں کو کھانا کھلایا کرو

دوستوں سے ملاقات کے نام پر

نیم کی پتیوں کو چبایا کرو

 چاند سورج کہاں اپنی منزل کہاں

ایسے ویسے کو منہ مت لگایا کرو

(2)

ابھی غنیمت ہے صبر میرا ابھی لبالب بھرا نہیں ہوں

وہ مجھ کو مردہ سمجھ رہا ہے اسے کہو میں مرا نہیں ہوں

وہ کہہ رہا ہےکہ کچھ دنوں میں مٹا کے رکھ دو گا نسل تیری

ہے اس کی عادت ڈرا  رہا ہے ، ہے میری فطرت ڈرا نہیں ہوں

(3)

اگر خلاف ہیں تو ہونے دو جان تھوڑی ہے

یہ سب دھواں ہیں کوئی آسماں تھوڑی ہے

لگے گی آگ تو آئیں گئے گھر کئی زد میں

یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے

ہمارے منہ سے جو نکلے وہی صداقت ہے

ہمارے منہ میں تمھاری زبان تھوڑی ہے

میں جانتا ہوں کہ دشمن بھی کم نہیں

لیکن ہماری طرح ہتھلی پہ جان تھوڑی ہے

جو آج صاحب مسند ہیں کل نہیں ہونگے

کرایے دار ہیں ذاتی مکان تھوڑی ہے

سبھی کا خون ہیں شامل اس مٹی میں

کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے

(4)

بن کے اک حادثہ بازار میں آ جائے گا

جو نہیں ہو گا وہ اخبار میں آجائے گا

چور اُچکوں کی کرو قدرکہ معلوم نہیں

کون، کب ،کون سی سرکار میں آجائے گا

نئی دوکانوں کےچکر سے نکل جا

ورنہ گھر کا سامان بھی بازار میں آجائے گا

(5)

کبھی اکیلے میں مل کر جنجھوڑ دوں گا اسے

جہاں جہاں سے وہ ٹوٹا ہے جوڑ دوں گا اسے

مجھے وہ چھوڑ گیایہ کمال ہے اس کا

ارداہ میں نے کیا تھا کہ چھوڑ دوں گا اسے

پسینےبانٹتاپھرتاہےہر طرف سورج

کبھی جو ہاتھ لگا تو نچوڑ دوں گا اسے

بچا کے رکھتا ہے خود کو وہ مجھ سےشیشہ بدن

اسے یہ ڈر ہے کہ  میں توڑ پھوڑ دوں گا اسے

مزہ چکھا کے ہی مانا ہوں میں بھی دنیا کو

سمجھ رہی تھی کہ ایسے ہی چھوڑ دوں گا اسے

(6)

میرے حجرے میں نہیں اور کہیں پر رکھ دو

آسماں لائے ہو لے آو    زمیں پر رکھ دو

اب کہاں ڈھونڈنے جاؤ گئے ہمارے قاتل

آپ تو قتل کا الزام ہمی پر رکھ دو

اس نے جس طاق پہ کچھ ٹوٹے دیے رکھے ہیں

چاند تاروں کو لے جا کے وہی پر رکھ دو

(7)

اسکی کتھئ آنکھوں میں ہیں جنتر منتر سب

چاقو واقو، چھریاں وریاں، خنجر ونجر سب

جس دن سے تم روٹھی مجھ سے روٹھے روٹھے ہیں

چادر   وادر، تکیہ وکیہ، بستروستر سب

عشق وشق کے سارے نسخےہم سے سیکھتے ہیں

طاہر واہر، منظر ونظر، جوہروہر سب

مجھ سے بچھڑ کر وہ بھی کہاں اب پہلے جیسی ہے

پیکھے پڑ گئے کپڑے وپڑے ، زیور ویور سب

(8)

گلاب ،خواب ،دوا، زہر،جام کیا کیاہے

میں آگیا ہوں بتا انتظام کیا کیا ہے

فقیر،شاہ، قلندر، امام کیا کیا ہے

تجھے پتا نہیں تیرا غلام کیا کیا ہے

امیر شہر کے کچھ کاروبار یاد آئے

میں رات سوچ رہا تھا حرام کیا کیاہے

(9)

جو طورہے دنیا کا اسی طور سے بولو

بہروں کا علاقہ ہے زرا زور سے بولو

آنکھوں میں ہے کچھ ، دل میں ہے کچھ، ہونٹوں پہ کچھ

یوں بول رہے ہوں توکسی اور سے بولو

(10)

وہ بلاتی ہے مگر جانے کا نہی

یہ دنیا ہے ادھر جانے کا نہی

میرے بیٹے کسی سے عشق کر

مگر حد سے گُزر جانے کا نہی

کشادہ ظرف ہونا چاہیے

چھلک جانے کا ،بھر جانے کا نہی

ستارے نوچ کر لے جاونگا

میں خالی ہاتھ گھر جانے کا نہی

وبا پھیلی ہوئی ہے ہر طرف

ابھی ماحول مرجانے کا نہی

وہ  گردن نپاتا ہےناپ لے

مگر ظالم سے ڈر جانے کا نہی

(11)

آنکھ میں پانی رکھو ہونٹوں پہ چنگاری رکھو

زندہ رہنا ہے تو ترکیبیں بہت ساری رکھو

راہ کے پتھر سے بڑھکر کچھ نہیں ہیں منزلیں

راستے آواز دیتے ہیں سفر جاری رکھو

ایک ہی ندی کے ہیں دو کنارے دوستو

دوستانہ زندگی سے ،موت سے یاری رکھو

آتے جاتے پل یہ کہتے ہیں ہمارے کان میں

کوچ کا اعلان ہے ہونے کو  تیاری رکھو

یہ ضروری ہے کہ آنکھوں کا بھرم قائم رہے

نیند رکھو یا نہ رکھو خواب معیاری رکھو

یہ ہوائیں اڑ نہ جائیں لے کے کاغذ کا بدن

دوستو مجھ پر کوئی پتھر ذرا بھاری رکھو

لے تو آئے شاعری بازار میں راحت میاں

کیا ضروری ہے کہ لہجے کو بھی بازاری رکھو

(12)

زندگی کی ہر کہانی  بے اثر ہو جائیگی

ہم نہ ہو نگے تو یہ دنیا در بدر ہو جائیگی

پاؤں پتھر کر کے چھوڑے گی اگر رک جائیے

چلتے رہیے تو زمین بھی ہمسفر ہو جائیگی

تم نے خود ہی سر چڑائی تھی اب چکھو مزہ

میں نہ کہتا تھا کہ دنیا درد سر ہو جائیگی

جگنووں کو ساتھ لے کر رات روشن کجیے

راستہ سورج کا دیکھا تو سحر ہو جائیگی 

Comments

Popular posts from this blog

The best quotes about Knowledge in Urdu and English

Mania and Reactions

The best Urdu word Mirror (آئینہ) Poetry in Urdu by Urdu different Poets